حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کئی ماہ گزر جانے کے باوجود بھی نائجیریا میں یوم القدس کی پرامن ریلی پر فوجی یلغار کے نتیجے میں گرفتار شدہ 300 افراد کی رہائی کے لیے کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی، جبکہ اس واقعے میں 20 افراد شہید ہوئے تھے۔
نائجیریا کے موجودہ صدر احمد تینوبو، جو خود کو انصاف اور عزت انسانی کا بڑا علمبردار قرار دیتے ہیں، گذشتہ چھ ماہ سے اسلامی موومنٹ آف نائجیریا کے سیکڑوں حامیوں کو محض یوم القدس کی ریلی میں شرکت کرنے کے جرم میں، بغیر کسی عدالتی کارروائی کے، جیلوں میں ڈالے ہوئے ہیں۔
ملنے والی اطلاعات کے مطابق، قیدیوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے اور وہ لاغری اور شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ ان کا واحد جرم فلسطینی عوام سے ہمدردی اور مظلوموں کی حمایت میں پرامن ریلی میں شریک ہونا ہے۔
یہ حکومت اگرچہ انصاف اور جمہوریت کے دعوے کے ساتھ برسرِ اقتدار آئی ہے لیکن جب یوم القدس کے موقع پر ریلی نکالی گئی تو فوج نے احکامات کے تحت گولیاں اور لاٹھیاں برسا کر 20 افراد کو شہید، متعدد کو زخمی اور سینکڑوں کو گرفتار کر لیا۔
گرفتار ہونے والوں میں بے گناہ مرد و خواتین کے ساتھ ساتھ کم سن بچے بھی شامل ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں۔ سال 2024 میں بھی متعدد شیعوں کو صرف اس وجہ سے گرفتار کر کے "کافی" جیل بھیج دیا گیا تھا کہ وہ زیارتِ عتبات عالیات کے لیے کربلائے معلی گئے تھے۔









آپ کا تبصرہ